اردو میں نیٹ ورکنگ کی معلومات کا پہلا اردو بلاگ۔

تازہ ترین

Your Ad Spot

7/06/2020

وبا کے دنوں میں کمپیوٹر خردیں

اسلام علیکم

آج مورخہ 6 جولائی اپنے ذاتی کام کے سلسلہ میں فیصل آباد جانا ہوا ہے تو سوچا کمپیوٹر مارکیٹ کے ریٹس کو دیکھا جائے ۔اور جو سامان کی کمی ہے  اسکو پورا کیا جائے ۔احباب کو بتاتا چلوں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارکیٹ میں کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ کے ریٹس آسمانوں سے باتیں کرنے لگ گئے تھے۔ اور ابھی بھی یہیں صورتحال ہے ۔ پورٹس بند ہونے کی وجہ سے ، دبئی اور چائنا کی مارکیٹ بند ہونے کی وجہ سے پاکستان میں کمپیوٹرز کی ایمپورٹ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اس وقت پنجاب میں  کمپیوٹرز کے حوالےسے تین بڑی مارکیٹس ہیں ۔ جن کا ذکر ہم یہاں کریں گیں ۔

 لاہور:

( معذرت کے ساتھ) یہاں کے ریٹس زیادہ اور ٹھگ بازی اور جھوٹ بہت زیادہ ہے لہذا یہاں کی مارکیٹ کو ہم توجہ نہیں دیتے صرف اسی صورت میں جب کوئی سپئر پارٹ نہ مل راہا ہو تو وہ بھی حفیظ سنیٹر میں 3 سے 4 دوکاندار اچھے ہیں جو ایک ریٹ پر آپ کو ہر قسم کا سامان مہیا کر سکتے ہیں ۔لاہور والوں کی یہ عادت ہے جب تک آپ کی جیب میں پیسے ہیں میٹھا میٹھا بول کے اچھے سے رگڑا لگائیں گیں اور جب آپ رقم ادا کر دیں گیں تو تب آپ کو چائے کا پوچھیں گیں۔لہذا دوکاندار کوئی بھی ہو اس کی میٹھی زبان میں نہیں آنا چاہیے ۔ کیونکہ میٹھا بولنا اس کے کاروبار کا حصہ ہے ۔

 فیصل آباد :

 یہاں کی مارکیٹ میں زیادہ رش ہوتا ہے لیکن لاہور کی نسبت یہاں پر سامان زیادہ سستہ مل جاتا ہے لیکن آپ کو ہائی کوالٹی کے کمپیوٹرز اور سرور وغیرہ یہاں سے کم ہی ملتے ہیں ۔ یہاں پر ٹھگ بازری چلتی ہے لیکن لاہور سے کم ہے یہاں کے دوکاندار کم منافع اور زیادہ سیل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

 ملتان:

 یہاں کی مارکیٹ سے زندگی میں کم ہی سامان خریدا لیکن یہاں کا تجربہ فیصل آباد اور لاہور کی نسبت بہت زیادہ اچھا رہا اس کی بنیادی وجہ کہ یہاں کے لوگ ہول سیل پر زیادہ کام کرتے ہیں جسکی وجہ سے انکا ریٹ فیصل آباد سے 100 200 روپے ہی کم ہوتا ہے ۔لیکن یہاں سے جب بھی سامان خریدا تو بتانے والے نے کہا سائیں اچھے طریقے سے دیکھ بھال کر گن کر سامان لے کر جانا۔

آجکل مارکیٹ میں ریٹس

 اگر ہم بات کریں عام یوزر کی تو اسکے لئے فیصل آباداور  ملتان کی مارکیٹ بہتر رہے گی کیونکہ ان میں کوالٹی اور ریٹ دونوں مناسب مل جاتے ہیں ۔ آج میں نے مارکیٹ سے تقریبا ایک لاکھ سے زائد کا سامان خریدا ہے اور کچھ چیزوں کو بعد پر رکھا۔ لہذا یہ نتیجہ نکالا کہ مارکیٹ ابھی بھی 4 سے 6 ہزار روپے تک مہنگی چل رہی ہے لہذا زیادہ ضرورت کا سامان ہی خریدا جائے ۔یہاں ر کچھ ریٹس آپکے ساتھ شئیر کرنے جا رہا ہوں ۔

کور آئی 5

فسٹ جنریشن

پروسیسر 3.0

ریم 8 جی بی

ہارڈ 500 جی بی

اور کچھ دوسری خصوصیات کے ساتھ 12 ہزار تک لاک ڈاؤں سے پہلے 8500 روپے کا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کور آئی 5

4جنریشن

پروسیرس 3.0

8 جی بی ریم

ہارڈ 1ٹی بی

20 ہزار

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسی میں 7 جنریشن انہیں خصوصیات کے ساتھ 65ہزار

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیپ ٹاپس

تھرڈ جنریشن اور فورتھ جنریشن میں 20 ہزار سے شروع ہو جاتے ہیں 500 جی بی اور چار جی بی تک دیگر ماڈلز کے ساتھ 26 ہزار تک جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سیکنڈ اور فرسٹ جنریشن کے لیپ ٹاپس لینے کا کوئی فائدہ نہیں وہ 12 سے پندرہ ہزار تک مل جاتے ہیں مگر کسی کام کے نہیں ہوتے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیپ ٹاپ سکرینز

پرانی سکرین سلم 14 پن والے 4500 سے 6000 تک نئی پرانی کے حساب سے کنڈیشن پر مل جاتی ہیں ۔ لیکن اگر ڈاٹ والی لی جائے تو آپکو 3500 سے 4000 تک مل جائیں گیں۔ باقی مارکیٹ میں امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگست کے آغاز میں ایمپورٹ شروع ہو جائے گی جسکی وجہ سے ریٹس میں کمی آ جائے گی ۔ لہذا میرا مشورہ یہی ہے کہ کم از کم اگر آپ کو آگ نہیں لگی ہوئی تو ایک ماہ صبر کرلیں ۔اور اچھے وقت کا انتظار کریں ۔

تحریر محمد اسفند یار 

نوٹ: جملہ حقوق محفوظ ہیں۔اس آرٹیکل کو بغیر اجازتِ مصنف کسی اور جگہ شائع نہیں کیا جا سکتا۔یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔منجانب: حافظ محمد اسفند یار


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔
منجانب حافظ محمد اسفند یار

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفحات کی لسٹ