مارکیٹ میں دوسرا دن
کل
کا دن کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ کا سامان خریدنے میں گزر گیا آج جتنی بھی اسیسریز تھی
انکو خریدنا تھا مارکیٹ میں بجلی تھی جسکی وجہ سے صرف بھروسہ مند دوکاندار سے بھاؤ
تاؤ کر سکے ۔ اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ جب بھی اسیریز کو خریدتے ہیں تو دوکاندار
سے اس کی چیک ورانٹی ملتی ہے ،یا اس کی صرف دوکان پر چیک ورانٹی ملتی ہے ۔ لہذا
بھروسہ مند اور جاننے والے تو ایک تو ریٹ پر بحث کم کرنی پڑتی ہے دوسرا اس سامان
میں گارنٹی تب شروع کی جاتی ہے جب ہم اپنی طرف سے سامان کو آگے فروخت کر دیتے ہیں
۔ لہذا آپ جب بھی سامان کو خریدیں تو دوکاندار سے ورانٹی اور ضرور پوچھ لیں اور اس
چیز کی بابت ضرور پوچھ لیں کہ چیز خراب ہونے کی صورت میں وہ آپکو نئی چیز دے گا یا
اس کو تبدیل کرے گا ۔بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ دوکاندار کے پاس مطلوبہ چیز نہیں
ہوتی اس سے زیادہ قمیت والی پڑی ہوتی ہے مثلا آپ کے پاس اس وقت 500 جی ہاڈ ہے جس
کی قمیت 1500 روپے ہیں ۔ اگر اب اس کے پاس 500 جی بی کی ہارڈ ختم ہو گئی ہے تو وہ
آپکو کہے گا کہ آپ 1ہزار جی (ایک ٹیرا بائٹ ) کی ہارڈ لگوا لیں ۔تو اگر ہم اس ہارڈ
کی قمیت کی بات کریں تو وہ 3500 روپے کی ہے یو آپ کو اپنے دستیاب بجٹ میں 2ہزار
روپے کا اضافہ کرنے پڑے گا۔
اس مضمون کا پہلا حصہ آپ اس لنک پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں
باقی
مارکیٹ میں فراڈ بہت زیادہ ہوتا ہے کمیشن پر بھی لوگ کام کرتے ہیں لہذا آپ نے چیز
جب بھی خریدنی ہو تو اس کا کارآمد اصول ہے اپنے ضرورت کو ایک کاغذ پر لکھ لیں اور
اسکے بعد مارکیٹ میں سے ریٹ لے لیں دوکاندار کے پاس جائیں اسے کہیں جناب ایک
کوٹیشن لکھ دیں وہ آپ کو ایک کاغذا پر ریٹس لکھ دے گا۔اس کام میں بھی ایک بہت بڑا
فراڈ ہو تا ہے اس کی تفصیل پھر کسی دن لکھیں گیں ۔
اسکے
بعد تمام دوکانداروں سے ریٹ لینے کے بعد آپ ایک جگہ پر تسلی سے بیٹھ جائیں تمام
ریٹس اور انکی ہارڈ وئیر کی معلومات کو
اچھے سے چیک کریں ۔ آپ کو سب سے سستے ریٹ کا اندازہ ہو جائے گا۔
نوٹ : مارکیٹ میں آجکل جو چیز ہے اسکا ریٹ آج کے حساب سے مل رہا ہے کل یا پرسوں کی صورت میں ریٹ کم یا زیادہ ہو سکتا ہے کیونکہ مارکیٹ دستیاب چیزوں پر انحصار کر رہی ہے ۔
خیر
میں نے آج کچھ سامان لیا ہے انکے ریٹس نیچے لکھ دیتا ہوں ۔ساتھ میں فرق بھی لکھ
دیتا ہوں ۔
لیپ
ٹاپ بیگ
سنگل
زپ والا بیک چائنہ سے درامد شدہ میڈیم
کوالٹی
لاک
ڈاؤن سے پہلے
800
سے 1450 تک
موجودہ
ریٹس
1300
سے 1800 تک
ان
میں آپ کو HP , Dell , Harvisonاور دوسری دیگر کمپینوں کے لوگو کے ساتھ بیگز مل جائیں گیں
۔
اگر
ہم بات کریں ڈبل زپ والے بیگز کی تو آپ کی اس میں کوالٹی کے حساب سے 200 روپے کا
آضافہ کرنا ہو گا جن کو ہم سٹوڈنٹ بیگ کہتے ہیں انکی قمیت مارکیٹ میں 1800 سے 2100
کے درمیان ہے ایک اچھے بیگ کی ۔
کمپیوٹر
کی ہارڈ ڈرئیوز
Samsung WD کی مل جائے گی Cgate
اور Hatachi
کی ہارڈ ڈرائیوز میں ریٹ کا فرق ہوتا ہے میں زیادہ تر WD کی ہارڈ
ڈرائیوز کو پسند کرتا ہو انکی اسپیڈ اچھی ہوتی ہے ہر ہارڈ ڈرائیو پر اس کی ڈیٹا ٹرانسفر کی اسپیڈ لکھی ہوتی ہے ۔اور انکے
کئی ماڈلز ہوتے ہیں سٹوریج کی صلاحیت اور اسپیڈ،اور سائز کے لحاظ سے ۔
500
جی بی 1500روپے WD 25
1000جی
بی (ITB) 3500روپے
ریم
RAM
اس
وقت مارکیٹ میں مجھے کچھ ریم ز خریدنی تھیں تو انکا ریٹ جنریشن مثلا DDR1 , DDR2, DDR3, DDR4, کے حساب سے ہوتا ہے ۔ اس طرح ہر ریم کے اورپر اس کی کپیسٹی
اور ڈیٹا پڑھنے کی اسپیڈ بھی لکھی ہوتی ہے ۔میں نے DDR3 ریم 4 جی بی
میں 1500 روپے میں خریدی ہیں باقی 1GB 300 سے 500جنریشن کے حساب
سے مل جاتی ہے۔
پروسیسرز
اکثر
جب آپ دوکاندار سے کمپیوٹر خریدتے ہیں تو وہ آپ کو بتاتا ہے کہ یہ اتنا پروسیسر
سپورٹ کرے گا لیکن فی الحا ل اس میں موجودہ اتنا ہے ۔ اسی وجہ سے ہم اپنی ضرورت کے
حساب سے پروسیسز کو خرید کر رکھ لیتے ہیں
۔ انکی تفصیل کچھ یوں ہے
آئی تھری |
2nd GE |
1500 |
آئی تھری |
3rd GE |
2000 |
آئی تھری |
4Th GE |
4500 |
آئی فائیو |
2nd GE |
3200 |
آئی فائیو |
3rd GE |
4200 |
آئی فائیو |
4Th GE |
8500 |
آئی
سیون |
1st GE |
3000 |
آئی
سیون |
2nd GE |
8500/9000 |
آئی
سیون |
3rd GE |
12000 |
آئی
سیون |
4Th GE |
19000 |
گرافکس
کارڈز میرے پاس پہلے سے موجود تھے لیکن
پھر بھی آپ لوگوں کے لئے انکے ریٹس یہاں پر لکھ دیتا ہوں۔
1GB |
DDR3 |
64bit |
2500 |
1GB |
DDR3 |
128bit |
3500 |
1GB |
DDR5 |
128 bit |
5000 |
2GB |
Qnuid |
128bit |
7000 |
اسکے
علاوہ ایک دوست نے ریسرچ کے کام کے لئے ڈیسکٹاپ کمپیوٹر لینا تھا تو گورنمنٹ کے
بجٹ پر نیا ڈبہ پیک کمپیوٹر 85000 میں خریدا
کور
آئی 7
7
جنریشن
1ٹی
ہارڈ ڈرائیو کے ساتھ
ایک
سال کی آفیشل ورانٹی کے ساتھ
تحریر محمد اسفند یار
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔
منجانب حافظ محمد اسفند یار