11 سال پہلے
10 سال بعد
آج مجھے ریورس انجئیرنگ
کی دنیا میں سب سے بہترین یونیورسٹی میں ایڈمیشن کے لئے منتخب کر لیا گیا ہے۔ لیکن
بات یوں ہے کہ اس یونیورسٹی کا ڈین بھی شیعہ ہے اور جس پروفیسر کے پاس میں نے
ریسرچ کرنی ہے وہ بھی شیعہ ہے ۔اگر بات یہاں تک ہوتی تو ٹھیک تھا لیکن میں نے اس
مقام تک پہنچنے تک دل سے جن کو استاد کا درجہ دیا ہے ان تین لوگوں میں سے دو شیعہ
ہے ۔ آج تک میں اسی کنفیوژن کا شکار ہوں " کہ وہ سموسہ حرام تھا یا میرا حاصل
کردہ علم حرام ہے "؟
# 2019 کی ایک تحریر
اپڈیٹ : میرے طلباء میں
سے جو اب تک مجھ سے پڑھ چکے ہیں ان میں سے تقریباً 20 سے اوپر شیعہ تھے خدا گواہ
ہے کبھی کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا ۔اکثر میں سوچتا ہوں کہ اگر ہم متحدہ
ہندوستان میں ہوتے تو شائید ہم آج سے بہتر مسلمان ہوتے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔
منجانب حافظ محمد اسفند یار