اردو میں نیٹ ورکنگ کی معلومات کا پہلا اردو بلاگ۔

تازہ ترین

Your Ad Spot

2/13/2021

میں ایک اچھا معلم کیوں نہیں ہو ؟

 مجھے چکر آ رہے ہیں  رونا آ رہا ہے جتنا موڈ خوشگوار تھا غارت ہو گیا ہے ۔

میں بہت محنت سے بچوں کو پڑھایا ۔مجھے یاد ہے پہلی کلاس لینے کے بعد میں دل سے سوچتا رہا اور ساری رات یہیں پلان بناتا رہا کہ اب انہیں کیا پڑھایا جائے کیسے پڑھایا جائے کیسے کلاس میں بچے انٹرٹس لیں ۔




سب سے پہلے بچوں کو کہا کہ میرے نام خط لکھیں اس میں بتا دیں کیا پڑھنا چاہتے ہیں کون کون پڑھنا چاہتا ہے اور کیا کیا پڑھنا چاہتا ہے۔بس خط کے آخر میں آپنا نام نہ لکھیں ۔

بچوں سے خط لئے ان کے انٹرسٹ کو دیکھا بچے کلاؤڈ اور میکروٹک پڑھنا چاہتے تھے ۔ جو کہ انکے کورس میں شامل بھی نہیں تھا انکو وہ پڑھایا اور پھر ایک مہینے بعد انکو کہا کہ فیڈ بیک دیں ایک خط لکھیں ہماری کہاں کہاں خامیاں ہیں کس طرح انکو دور کر سکتے ہیں ایک مہینے میں کیا کچھ پڑھا اور کتنا آپ سمجھ سکے ہیں ۔

بچے بہت خوش تھے فیڈ بیک میں

پھر مجھے میرے کولیگ ٹیچر نے کہا کہ بچوں کو جتنا مرضی پڑھا لو جب یہ آتے ہیں انہیں یہ نہیں پتہ ہوتا آئی پی کیا ہوتا ہے ؟ اور جب جاتے ہیں تو پورے نیٹ ورک انجنئیر بنے ہوتے ہیں ۔پھر جاتے وقت یہ کہتے ہیں ہمیں کچھ پڑھایا ہی نہیں ۔ مجھے اچھے سے یاد ہے مجھے اس کی بات پر بہت غصہ آیا تھا  کہ کوئی سٹوڈنٹ ایسا کیسے کہہ سکتا ہے ؟

آج میں بیٹھا کھانا کھا رہا تھا کہ آج بچوں کی آخری کلاس تھی چلو اللہ پاک نے اپنے مقدس علم کا کام ہم سے لیا ۔ اچانک سے مجھے پتہ چلا کہ ایک ایسا سٹودنٹ جس کی میں دل سے تعریف کرتا تھا کہ یہ سٹوڈنٹ بہت پڑھنے والا ہے یہ بہت آگے جائے گا ۔ وہ میرے بارے میں طلباء کو کہتا پھرتا ہے کہ اسفند صاحب کی کوئی سمجھ نہیں آتی ہر وقت Ubuntu ، لینکس ، لینکس کلاؤڈ کرتے رہتے ہیں ۔

اب میں کیا بتاؤں میں کتنا ہی بہادر کیوں نہ بن جاوں میرا دل رو رہا ہے ۔مجھے رہ رہ کر اپنے کولیگ کے الفاظ یاد آ رہے ہیں ۔میں سوچ رہا ہوں یہ وہ سٹوڈنٹس ہیں جن کے لئے میں رات  رات جاگ کر لیب کیا کرتا تھا کہ انکو ساری  پربلمز بتا سکوں ۔ جن کے لئے میں نے 6 گھنٹے کی بجائے 11 گھنٹے ڈیوٹی کی۔اپنے انچارج سے لڑائی کر کے سرور  منگویا کہ بچوں نے لیب کرنی ہے ۔ بچوں کہ ہر مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھا ۔ لیکن پھر بھی نہ جانے کہاں کہاں غلطی ہو گئی کہ بچوں کو لگتا ہے کہ میں انہیں کچھ سمجھا نہیں سکا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھے وہ وقت بھی یاد آرہا ہے میں کلاس میں اپنی جیب سے انعام دیا کرتاتھا کہ اگر کوئی بچہ اس مسئلے کا حل نکالے گا تو اس کو انعام میں بریانی کھلاؤں گا۔ اگر کوئی یہ کام کرے گا تو اس کو چائے پلاؤں گا۔ مجھے یاد ہے ایک دن میں 6 6 کپ بھی اپنی جیب سے چائے کے پلائے ہیں بریانی بھی کھلائی ہے۔نہ جانے لگتا کہیں نہ کہیں میں مکافات عمل بھگت رہا ہوں ۔بس رب سے دعا ہے کہ اس عذاب سے نجات دلائے ۔ آمین

اللہ حافظ

3 تبصرے:

  1. ما شاءاللہ آپ بہت محنت کرتے ہیں اور مزید بھی محنت جاری رکھیں۔
    ایک آسان حل تو یہ ہے کہ آپ لینکس لینکس کم کیا کریں۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. لینکس میں دلچسپی کی وجہ سے یہ مسئلہ مجھے بھی درپیش آتا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔
منجانب حافظ محمد اسفند یار

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفحات کی لسٹ