اردو میں نیٹ ورکنگ کی معلومات کا پہلا اردو بلاگ۔

تازہ ترین

Your Ad Spot

1/17/2020

مشہور اینٹی وائرسز جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے گئے۔


مشہور اینٹی وائرس سافٹ وئیر آواسٹ (Avast)اور اے وی جی کے براؤزر ایکسٹینشن کر رہی ہیں اپنے صارفین کی جاسوسی:

گزشتہ سال اکتوبر میں، ایڈبلاک پلس کے ڈویلپر، ولادیمیر پالنٹ نے انکشاف کیا تھا کہ کس طرح کئی مشہور ویب براؤزرز کے ایڈ آن اسٹورز پر شائع شدہ آواسٹ (Avast) اور اے وی جی (AVG) کے ایکسٹینشن صارف کے ڈیٹا کو جمع کررہی ہیں۔ صارف کا یہ ڈیٹا کمپنی کو صارفین کے براؤزنگ سیشن کا تجزیہ کرنے کے اہل بنا سکتا ہے۔ یہ آواسٹ اور اے وی جی براؤزر ایکسٹینشن اوپیرا، موزیلا فائر فاکس، اور گوگل کروم پر دستیاب تھے۔ اوپیرا اور موزیلا نے گزشتہ سال اکتوبر مہینے کے شروع میں ایکسٹینشنز کو ہٹا دیا تھا اور اب گوگل بھی کروم ویب اسٹور سے یہ تمام ایکسٹینشنز ہٹا کر ان میں شامل ہو گیا ہے۔ آپ ان کی مقبولیت کا اندازہ لگائیں کہ آواسٹ کے تقریباً 400 ملین صارفین ہیں۔
گوگل نے کروم ویب اسٹور سے آواسٹ (Avast)اور اے وی جی براؤزر کی ایکسٹینشن کو ہٹا دیا ہے۔ ابھی تک ، کروم ویب اسٹور پر صرف اے وی جی آن لائن سیکیورٹی براؤزر ایکسٹینشن دستیاب ہے۔ گوگل نے اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے کہ اس نے براؤزر کی ایکسٹینشن کو کیوں ہٹایا۔ گوگل نے آواسٹ (Avast)سیف پرائس، آواسٹ (Avast)آن لائن سیکیورٹی، اور اے وی جی سیف پرائس کو اپنے ایڈ آن اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔

آواسٹ اور اے وی جی براؤزر ایکسٹینشن میں صارف کا ڈیٹا اکٹھا کرتے ہوئے پایا گیا جس میں ویب سائٹ ایڈریس ، ویب پیج ٹائٹل ، براؤزرکا ورژن اور قسم ، صارف کا آپریٹنگ سسٹم ، اور دیگر تفصیلات شامل ہیں۔ ان ایکسٹینشنز کے ذریعہ جمع کردہ دیگر اعداد و شمار کا استعمال اس بات کے لئے کیا جاسکتا ہے کہ صارف نے کتنی ٹیب کھولی تھیں ، صارف نے کس ویب سائٹ کا دورہ کیا تھا اور ان ویب سائٹس کو براؤز کرنے میں کتنا وقت صرف کیا گیا تھا۔

پالنٹ کا دعوی ہے کہ اس نے گوگل اور موزیلا دونوں کو براؤزر ایکسٹینشن کی جاسوسی کی اطلاع دی ہے کیونکہ کمپنی نے ان کے صارفین کی رازداری کی خلاف ورزی کی ہے۔

لہٰذا وہ قارئین کرام جو ان ایکسٹینشن کا استعمال اب تک جاری رکھے ہوئے ہیں وہ فوراً سے پیشتر اپنے اپنے براؤزر سے اسے ختم کر دیں۔
بشکریہ )ماخوذ: گیجیٹ 360 ڈگری، این ڈی ٹی وی(

نوٹ: جملہ حقوق محفوظ ہیں۔اس آرٹیکل کو بغیر اجازتِ مصنف کسی اور جگہ شائع نہیں کیا جا سکتا۔یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔منجانب: حافظ محمد اسفند یار


1 تبصرہ:

یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے۔قاری کا نظریہ اس سے مختلف ہو سکتا ہے ۔اسلئے بلا وجہ بحث سے گریز کی جائے۔
منجانب حافظ محمد اسفند یار

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفحات کی لسٹ