مغربی اقوام پہلی عالمی جنگ 1914 کی اپنی اپنی یادیں تازہ کر رہی ہیں
ہماری بھی یہ ایک یادگار ہے!
یہ تصویر 1914ء سنگاپور میں لی گئی تھی- تصویر میں دکھاے گےہندوستانی مسلمان سپاہیوں نے جو کہ اس وقت آل انڈیا برٹش آرمی کا حصہ تھے؛ خلافت عثمانیہ کے خلاف لڑنے سے انکار کر دیا- الله کے یہ شیر ڈٹ گئے اور آخر انکو فائرنگ اسکواڈ نے گولی ماری-
دوسرا رخ
لیکن تصویر کا دوسرا رخ اور بھی زیادہ اہم ہے- گولی مارنے والے بھی کوئی اور نہ تھے اپنے ہی مسلمان بھائی بندے تھے- فرق صرف اتنا تھا کہ گولی کھانے والوں نے تنخواھوں؛ مراعات ؛ عہدوں اور تمغوں کو ٹھکرا دیا اور شہادت کو پسند کر لیا- جبکے گولی مارنے والوں نے شہادت کو ٹھکرا دیا اور دولت دنیا کو پسند کر لیا-
آج یہ دونوں گروہ اس دنیا میں نہیں- دونوں امتحان کے واسطے دنیا کے کمرہ امتحان میں بھیجے گئے اور امتحان ختم ہونے پر واپس بلا لیے گئے- مگر دونوں برابر نہیں -
ہمیں بھی یہ ضرور سوچنا چاہیے کے ہم ہمارے بھائی بیٹے اور عزیز کہیں انگریز کے حکم پر گولی مارنے والوں میں سے تو نہیں
نوٹ: جملہ حقوق محفوظ ہیں۔اس آرٹیکل کو بغیر اجازتِ مصنف کسی اور جگہ شائع نہیں کیا جا سکتا۔ از محمد اسفند
نوٹ: جملہ حقوق محفوظ ہیں۔اس آرٹیکل کو بغیر اجازتِ مصنف کسی اور جگہ شائع نہیں کیا جا سکتا۔ از محمد اسفند
ap k pas koe aysi dastawez ha , jis sy pata chaly k goli maarny waly kon thay ???
جواب دیںحذف کریںاگر آپ اس کے بارے میں تفصیل سے مطاللعہ کر لیں تو آپ کو سمجھ آ جائے گی کہ انگریز نے عربوں کو ترکی کے خلاف لڑیا تھا
حذف کریںمزید آپ ویکی پیڈیا دیکھیں
https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C_%D8%AC%D9%86%DA%AF_%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85